آ چل تو سہی کہ دیکھ سکے،مستی کے بالاخانوں میں۔۔۔محبوب تیرا جب جھوم جائے،بےشرمی کے رقص خانوں میں۔۔۔
پڑیھئےمیکشی اور سرکشی سے بنی خوبصورت غزل۔ |
حسن کی نیلامی دیکھو،چل کبھی میخانوں میں
عزتوں سے کھیلتے ہیں،مےنشےخماروں میں۔ ۔۔۔۔۔
آ چل تو سہی کہ دیکھ سکے،مستی کے بالاخانوں میں۔۔
محبوب تیرا جب جھوم جائے،بےشرمی کے رقص خانوں میں۔۔
مجھے پیار نہیں کہ بس جاؤں،محبت کے افسانوں میں
مجھے اچھی لگے ہر گل مگر،ہوس کے ارمانوں میں۔۔
حسن کی نیلامی دیکھو،چل کبھی میخانوں میں۔۔
عزتوں سے کھیلتے ہیں،مےنشے خماروں میں۔۔۔۔۔
🌼🌼🌼💮💮💮🌼🌼🌼💮💮💮🌼🌼🌼
نہ دیکھ کبھی جگ خواہش کی،شیطانوں کے باہوں میں۔۔۔
تم جنت ہو کسی گل کا،پردے کے انعاموں میں۔۔۔
راحت نہیں عریانی کی،زلت کے انگاروں میں۔۔۔
تم کون ذرا یہ سوچ لو،قرآں کے گلزاروں میں۔۔۔
حسن کی نیلامی دیکھو،چل کبھی میخانوں۔۔۔
عزتوں سے کھیلتے ہیں،مےنشے خماروں میں۔۔۔۔۔
🍁🍁🍁🍂🍂🍂🍁🍁🍁🍂🍂🍂🍁🍁🍁
تم گل ہو حسیں خوشبوں کی مگر،خزانوں کے بہاروں میں۔
نہ چھو سکے کوئی تم کو،گمراہی کے پروانوں میں۔۔۔
اک تم ہو سکوں میرے دھڑکن کی،فضا کے سبھی ستاروں میں۔۔۔
یو ساتھ رہو میرے دل میں،"مسرور"کے نگاہوں میں۔۔۔
حسن کی نیلامی دیکھو،چل کبھی میخانوں میں۔۔۔
عزتوں سے کھیلتے ہیں،مےنشے خماروں میں۔۔۔۔۔۔
Written by: TARIQ AZIZ MASROOR.
Note: all rights reserved.
Gmail: Tariqazizmasroor7474@gmail.com
Comments