حسن کی نیلامی دیکھوں چل کبھی میخانوں میں۔عزتوں سے کھیلتے ہیں مےنشے کی راتوں میں۔
حسن کی نیلامی دیکھوں چل کبھی میخانوں میں۔عزتوں سے کھیلتے ہیں مےنشے کی راتوں میں۔۔۔۔۔
شاعر نے مے کو اس شعر میں کھڑی تنقید کا نشانہ۔ بنایا ہے۔جس میں شراب کی سب سے بڑی خامی بیان کیا ہے۔
میخانوں کی رونقوں محسن کی نیلامی دیکھوں چل کبھی میخانوں میں۔عزتوں سے کھیلتے ہیں مےنشے کی راتوں میںیں مدہوش حسن کے جلوے جب نیم برہنہ رقص میں مشغول ہوتے ہیں توایسے میں شاعر "مسرور؛بے حیائی کو ایک فسیق بے عزتی سے تشبیہ دیتا ہے۔کہ یہ عریانی ایک فسیق بے عزتی ہے۔اور میخانے اسکا جڑ۔
اسلامی نقطہء نظر سے پردہ پاک دامن خواتین کا لازمی حصہ ہے۔اور شراب ہر گنا کا جڑ۔ہمیں شکر کرنا چاہیئے کہ ہم کو ہمارے رب نے پردے کی صورت میں ایک تحفہ دیا ہے جس سے ہماری رتبہ بیش بحا قیمتی ہو جاتی ہے۔
پیاری بہنوں پردے سے اپنی عزتوں کو محفوظ کرو۔الللہ نگہبان۔
Comments