اللّٰہ تعالٰی کو ہنسانے والے تین کام۔جس پر خدا بھی ہنس جاتا ہے۔
اللّٰہ تعالٰی کو ہنسانے والے تین کام۔ |
حدیث مبارک میں ہے کہ تین موقعوں پر حق تعالٰی شانہُ کو ہنسی آتی ہے۔
میدانٍ حج میں جب ننگے پاؤں،چہرے پر گرد،بال بکھرے ہوئے،ناخن بڑھے ہوئے،نہ خوشبوں،نہ خوبصورتی اور لبیک لبیک کہتے ہوئے،بندے پھر رہے ہو تو اس موقع پر اللّٰہ جلہ شانہ کو ہنسی آجاتی ہے کہ کیا چیز ان لوگوں کو گھروں سے نکال لائی ہے۔بچے چھوڑ کر،بیوی چھوڑ کر،اپنے وطن چھوڑ کر آخیر یہ کیوں فقیروں کی طرح بے وطن ہوئے ہیں۔
میری محبت ہی میں تو پھر رہے ہیں۔اللّٰہ جلاجلالہُ ہنستے ہوئے فرشتوں سے کہتے ہیں،تم سب گواہ رہنا میں نے ان سب کی مغفرت کر دی۔یہ میرے محبت میں گھر بار،بیوی بچوں کو چھوڑ کر آتے ہیں،میں کریم ہوں،یہ نہیں ہوسکتا کہ یہ گھر بار چھوڑ کر آئے اور میں توجہ نہ دوں۔میں نے ان سب کی مغفرت کر دی۔آللّٰہ خوش ہو کر مغفرت فرماتے ہیں اور اسی خوشی کو ہنسی سے تعبیر کیا گیا ہے۔
جب تکبیر کہنے والا تکبیر کہے اور لوگ جلدی جلدی آرہے ہو کہ پہلی صف میں جگہ ملے،گویا ہر شخص کی یہی خواہش ہے وہ پہلی صف میں شامل ہوں،یہ دیکھ کر اللّٰہ ربُ العزت کو ہنسی آجاتی ہے اور فرماتے ہیں کہ یہ جو اپنے گھر چھوڑ کر میرے گھر میں آئے ہیں،ان میں ہر ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے،آخر یہ کیوں دوڑ رہے ہیں۔یہ میری محبت میں دوڑ رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اپنے پروردگار کے جتنے قریب ہو جائنگے،اتنے ہی ہمارے درجات ند ہونگے۔اس سے خوش ہو کر پروردگارٍ دو جہان کو ہنسی آجاتی ہے۔
شوہر اور بیوی سو رہے ہوں اچانک شوہر کی آنکھ کھلے اور اس کا جی چاہے تہجد پڑھوں۔وہ اپنے بیوی کے منہ پر پانی کا چھینٹا مارے وہ بڑبڑا کر بیدار ہو جائے،شوہر کہیے دو رکعت تہجد پڑ لو بہترین وقت ہے۔بیوی شوہر کی بات سن کر اس کا شکریہ ادا کرے،تہجد پڑھنے لگے۔یپ دیکھ کر اللّٰہ ج کو ہنسی آتی ہے۔اسی طرح اگر بیوی اپنے شوہر کو جگائے تو اس موقع پر بھی اللّٰہ سبحانہُ کو ہنسی آتی ہے۔تینوں چیزیں اللّٰہ تعالیٰ کو انتہائی مسرت،خوشی اور رضا کا باعث ہیں اور درجات کو بلند کرنے کا ذریعہ ہیں۔اسی لئے اسے ہنسی سے تعبیر کیا گیا ہیں۔
اللّٰہ تعالٰی ہم سب کو دین پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔
Comments