دنیا بھر میں نشے کے عالمی دن کے مطالبے زور پکڑ رہے ہیں۔ نئی نسل نشہ آور مصنوعات کے تیزی سے عادی بن رہی ہیں۔ایسے میں کچھ نشے کے عادی لوگ نشے کی آزادی کے مطالبے بھی کر رہے ہیں ۔ایشیا کا معروف سیاحتی ملک تھائی لینڈ کے باشندے شراب کی آزادی کے بعد اب چرس کی آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پاکستان میں بھی چرس عنقریب آزاد ہونے والے ہے۔پاکستان بھنگ کی آزادانہ کاشت کی پالیسی بنانےمیں مصروف ہے۔اور بھنگ کو کیمیکلز انڈسٹری میں تبدیل کرنے کیلئے ریسرچ لیب کا قیام کرنے جا رہا ہے۔ سعودی عرب بھی اسلامی مملکت کا سٹیٹس سیاحتی مملکت میں تبدیل کرنے کا خواہاں ہے۔نشے اور بےحودگی کو آزاد کرنے کیلئے 500 بیلین ڈالر کے انویسٹمنٹ سے سیاحتی شہر نیوم سٹی کو تعمیر کر رہا ہے۔ تھائی باشندوں کے مطابق چرس قدرتی جڑی بوٹی ہے اور کئی صدیوں سے اسے دوا کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔پاکستان بھی بھنگ کو انڈسٹریل مقاصد کے استعمال کیلئے بھنگ کی کاشت کو قانونی بنا رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے سن 2020 میں چرس کو اپنے ڈرگ لیسٹ سے خارج کر لیا ہے۔جو کہ عنقریب پوری دنیا پر لاگوں ہونے والا ہے۔اندازے کے مطابق تقریبا 2 عشروں میں چرس دنیا کی نصف ابادی میں پھیل جائے گی۔ نشے سے اجتناب کریں۔ زندگی سے پیار کریں۔
آپکے کمنٹ کا منتظر۔اپنی قیمتی رائے کا اظہار کریں۔ شکریہ۔ |
Comments